| | | | | | | |

شراب صحت کو کیسے متاثر کرتی ہے؟ | شراب کیوں خطرناک ہے؟ | شراب کیوں چھوڑیں؟

الکحل ایک پرانا مشروب ہے 2016 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق چینی اسے 5000 سال پہلے تیار کرنا جانتے تھے یہ ایک قدیم مشروب ہے جو آج کل عام ہے، خاص طور پر مغربی معاشرے میں اس وقت عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2.3 بلین سے زیادہ لوگ دنیا شراب پیتی ہے یہ دنیا کی آبادی کا ایک تہائی حصہ ہے مغربی ممالک کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی شراب پیتی ہے دنیا میں ہر سال 30 لاکھ اموات شراب نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں یہ مشروب جسم کو کیسے نقصان پہنچاتا ہے؟ کیا اس میں کوئی ایسی چیز ہے جو انسانوں کے لیے فائدہ مند ہو؟

سب سے پہلے یہ معلوم کرتے ہیں کہ شراب جسم میں کیسے ٹوٹتی ہے اس سے ہمیں اس سارے عمل کو سمجھنے میں مدد ملے گی، آئیے شروع کرتے ہیں جب الکحل پی جاتی ہے تو یہ سیدھی معدے میں جاتی ہے اس کا کچھ حصہ ہمارے معدے اور چھوٹی آنت کے ذریعے براہ راست خون کے بہاؤ میں جذب ہو جاتا ہے۔ باقی الکحل مختلف راستوں کے ذریعے جسم میں میٹابولائز ہوتی ہے میٹابولزم خوراک کو توانائی اور دیگر ضمنی مصنوعات میں تبدیل کرتا ہے الکحل کا زیادہ تر میٹابولک عمل جگر کے ذریعے ہوتا ہے پہلے، الکحل ڈیہائیڈروجنیز یا ADH الکحل کو Acetaldehyde میں تبدیل کرتا ہے جو کہ ایک زہریلا کیمیائی مرکب Aldehyde dehydrogenase یا ALDH ہے۔ اس زہریلے مرکب کو ایک نئے ضمنی پروڈکٹ میں تبدیل کرتا ہے جسے Acetate کہا جاتا ہے

یہ مرکب Acetaldehyde Acetate سے تھوڑا کم زہریلا ہے پھر مزید عمل کے ذریعے جسم سے نکال دیا جاتا ہے اس عمل کے دوران Acetaldehyde اور Acetate خون کے دماغ میں رکاوٹ کے ذریعے انسانی دماغ تک پہنچتے ہیں الکحل اور الکوحل کیمیکل ایک خاصیت رکھتے ہیں۔ پانی اور چربی میں گھلنشیل ہونے کی وجہ سے الکحل آسانی سے کسی بھی خلیے یا بافتوں سے گزر جاتی ہے دماغ تک پہنچنے کے بعد مزید عمل شروع ہوتا ہے جو انسان کو نشہ کرتا ہے سب سے پہلے الکحل دماغ تک پہنچنے کے بعد نیورونز کو نقصان پہنچاتی ہے جو انسانی جسم میں سگنلنگ ڈیوائسز ہیں ویسے یہ فرق نہیں کرتا کہ کس حصے میں انسان کا اسے جانا چاہیے لیکن خاص طور پر شراب کا نشانہ دماغ کے وہ حصے ہوتے ہیں

جن کا تعلق انسانی سوچ، رویے یا فیصلہ سازی سے ہوتا ہے آپ کو فیصلہ سازی کو سمجھنا چاہیے کہ آپ کو کب، کہاں اور کیا بولنا ہے اس کا فیصلہ اس سے ہوتا ہے۔ دماغ تو الکحل جسم کے ان حصوں کی سرگرمیوں پر اثر انداز ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ شراب پینے کے بعد کسی بھی چیز کے بارے میں بات کرنا شروع کر دیتے ہیں کچھ لوگوں میں بہت زیادہ توانائی ہوتی ہے اور وہ تیز اور اونچی آواز میں باتیں کرنے لگتے ہیں ایسی حالت میں اگر کوئی شخص گاڑی چلاتا ہے تو وہاں اس بات کے زیادہ امکانات ہوں گے کہ وہ کسی حادثے سے دوچار ہو جائے گا دوسروں کے لیے بھی باعث بن جائے گا امریکہ میں 2021 میں، 13,384 اموات نشے میں ڈرائیونگ کے حادثات کے نتیجے میں ہوئیں، اوسطاً روزانہ 37 اموات ہوتی ہیں، یہ وہ حادثے ہیں جن سے بچا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ شراب پینے کے بعد کوئی شخص نشہ میں مبتلا ہو جائے گا دوسرا نقصان جو الکحل دماغ کو پہنچاتا ہے اس کا تعلق دماغ کے یاداشت کے علاقے سے ہے شروع میں شراب توانائی کے ساتھ ساتھ اچھے جذبات بھی فراہم کرتی ہے لیکن جب یہ توانائی ختم ہو جاتی ہے تو پھر انسان کو اس کی زیادہ ضرورت محسوس ہوتی ہے اور وہ زیادہ پیتا ہے بار بار ایسا کرنے سے انسانی دماغ کے عارضی لاب میں واقع ہپپوکیمپس کام کرنا بند کر دیتا ہے دماغ کا یہ خطہ طویل مدتی یادداشت کی تشکیل اور یادداشت کی بازیافت کے بارے میں ہے ایک بار جب ہپپوکیمپس کام کرنا بند کر دے تو یادداشت میں کچھ بھی محفوظ نہیں رہتا اسی وجہ سے نشے میں دھت شخص کو گزشتہ رات یا دن کے واقعات مشکل سے یاد رہتے ہیں۔ تیسرا شراب پینے سے انسان کی نیند میں خلل پڑتا ہے

ایک نشے میں دھت شخص کی نیند ایک عام انسان سے مختلف ہوتی ہے اسے سیڈو نیند کہا جاتا ہے عام طور پر شرابی انسان کے تین مراحل ہوتے ہیں جن سے وہ گزرتا ہے یہ مراحل ہیں ہلکی نیند گہری نیند اور پھر آنکھوں کی تیز حرکت نیند کی تفصیلات ان مراحل کی وضاحت یہاں کی جا سکتی ہے لیکن ان مراحل کے بعد کی نیند کو معیاری نیند تصور کیا جاتا ہے لیکن ایک شرابی شخص کی یہ تین حالتیں بری طرح متاثر ہوتی ہیں اور وہ رات کو کئی بار جاگتا ہے لیکن شراب پینے والے کو اس کا احساس نہیں ہوتا۔ اگر اسے کچھ دنوں تک نہ مل سکے تو یہ ان پر دباؤ ڈالتا ہے یہ پینے کا چوتھا نقصان ہے چونکہ اس کا فوری اثر نہیں ہوتا اس لیے اس کے بارے میں کم ہی بات کی جاتی ہے آئیے اس عمل کو سمجھتے ہیں انسانی دماغ میں موجود ہائپوتھیلمس ہارمونز کی سرگرمی کو کنٹرول کرتا ہے۔ جسم یہ پٹیوٹری غدود کو سگنل بھیجتا ہے جو خون میں ہارمون خارج کرتا ہے پھر اسے ایڈرینل غدود سے موصول ہوتا ہے

یہ غدود گردے کے بالکل اوپر کمر کے نچلے حصے میں ہوتے ہیں ایڈرینل غدود ایک ہارمون کورٹیسول خارج کرتے ہیں جو ہمارے جسم میں اس ہارمون کی توازن کی مقدار انسان میں تناؤ کو کنٹرول کرتا ہے۔ جسم لیکن جب باقاعدہ پینے والا اس سے دور رہتا ہے تو ہائپوتھیلمس-پیٹیوٹری-ایڈرینل کی سرگرمیاں تبدیل ہوتی ہیں پھر ایڈرینل گلینڈز زیادہ ہارمونز خارج کرتے ہیں اور انسان تناؤ محسوس کرتا ہے اسی لیے انسان کو دوبارہ پینے اور پینے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اس طرح انسان اس مشروب کا عادی ہو جاتا ہے الکحل نقصان پہنچاتی ہے۔ انسانی جسم میں جگر کی خرابی ہم آپ کو پہلے ہی بتا چکے ہیں الکوحل میٹابولزم کے بارے میں لیکن اگر آپ کو یاد ہو تو الکحل ایسٹیلڈہائیڈ میں تبدیل ہو جاتی ہے جو کہ مزید عمل کے بعد ایسیٹیٹ میں تبدیل ہو جاتی ہے Acetaldehyde ایک قسم کا زہر ہے اگر کسی وجہ سے انسانی جگر اسے تبدیل نہ کر سکے۔

ایسیٹیٹ سے جگر خود ہی شراب کا شکار ہو جاتا ہے الکحل کا ایک اور نقصان ہمارے جسم کے مائیکرو بائی اومز کو مارنا ہے جو کہ مدافعتی نظام کو مدد فراہم کر رہے ہیں اس کے بیکٹیریا کی وجہ سے پراپرٹی کو مارنے کے لیے الکحل صدیوں سے طبی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے اس کے علاوہ الکحل کینسر کا باعث بننے والا مشروب ہے۔ ایسیٹیلڈہائیڈ کی الکوحل کی ضمنی مصنوعات ایک کارسنجن ہے یہ ہارمونز کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ انسانی جسم کی خوراک سے وٹامنز جذب کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے یہ وٹامنز کینسر پیدا کرنے والے خلیوں کے خلاف ڈھال کا کام کرتے ہیں اگر انسانی جسم اہم غذائی اجزاء اور وٹامنز جذب کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھتا ہے۔ کھانے سے تو اس صورت میں بھی کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جو خواتین ہفتے میں تین مشروبات پیتی ہیں ان میں کینسر ہونے کے امکانات بالکل نہ پینے والی خواتین کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہوتے ہیں اس کے علاوہ یہ الکحل جسم کے دیگر اعضاء میں بھی کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔

پینے کے نقصانات کے بارے میں تو سر درد کا سبب بنتا ہے اس طرح کے اثرات بہت زیادہ پینے کے بعد ظاہر ہوتے ہیں یہ بہت سے عوامل پر بھی منحصر ہوتا ہے کہ انسان کی برداشت کی سطح کیا ہے مثال کے طور پر اگر کوئی شخص پہلے سے ہی شراب نوشی کا شکار ہے یعنی آپ کہہ سکتے ہیں کہ اس شخص کا تعلق اس سے ہے۔ ایسا خاندان یا علاقہ جہاں الکحل کا استعمال عام ہو تو اس کی برداشت کی سطح زیادہ ہو گی یہ لوگ جینیاتی طور پر ایسی خصوصیات رکھتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اسے زیادہ برداشت کرتے ہیں ایک عام خیال یہ بھی ہے کہ تھوڑی مقدار میں شراب نقصان دہ نہیں ہوتی بلکہ فائدہ مند ہوتی ہے اور کیلوریز فراہم کرتی ہے۔ انسانی جسم کے لیے تو آپ جانتے ہیں کہ ایسا کوئی بھی تصور سراسر غلط ہے آئیے جانتے ہیں ایسا کیوں ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ جب بھی آپ کسی بھی قسم کا کھانا کھاتے ہیں تو یہ ٹوٹنے کے بعد کیلوریز میں بھی بدل جاتا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ الکحل بھی کیلوریز فراہم کرتا ہے۔ جسم لیکن ان کو خالی کیلوریز کہا جاتا ہے

ان کی غذائیت کی اہمیت دیگر صحت بخش کھانے یا مشروبات کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے یہ بھی جان لیں کہ الکحل کی زیادہ مقدار خطرناک ہے جبکہ کم مقدار یعنی ایک سے دو مشروبات بھی نقصان دہ ہیں ماہرین کے مطابق بعض لوگوں کے مطابق سرخ سرخ انگور سے بنی شراب دیگر اقسام کی الکحل کے مقابلے انسان کے لیے فائدہ مند ہے یہ الکحل کے بارے میں ایک اور غلط فہمی ہے ریڈ وائن میں Resveratrol نامی کیمیکل ہونے کی دلیل دی جاتی ہے جو انسانی صحت کے لیے اچھا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ کیمیکل انسانوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اور یہ ریڈ وائن میں زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے لیکن اس کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ریسویراٹرول کی مقدار ریڈ وائن میں بھی اتنی زیادہ نہیں ہوتی اگر کوئی زیادہ ریسویراٹرول حاصل کرنے کے لیے زیادہ ریڈ وائن پیتا ہے تو اس کے دیگر نقصان دہ اجزاء کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

جسم میں اور یوں یہ بھی گھاٹے کا سودا ہو گا اب آخر میں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ شراب پیتے ہوئے لوگ کیوں کھاتے ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسا کرنے سے نہ تو زیادہ نشہ آتا ہے اور نہ ہی کچھ دیر بعد نشے میں آجاتا ہے تاہم اگر کوئی شخص پینے سے پہلے کچھ کھانا کھا لے تو اس کے بہت جلد نشے میں پڑنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں اس میں کیا ہوتا ہے کہ کچھ کھانا پہلے سے موجود ہوتا ہے۔ انسانی جسم میں اور اس پر میٹابولک عمل ہوتا رہتا ہے اس طرح الکوحل کے میٹابولزم کا عمل سست پڑ جاتا ہے اور آدمی شدید نشہ کی حالت میں نہیں جاتا لیکن اگر کوئی شخص الکوحل پینے کے بعد کوئی خوراک لے تو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ ماہرین کے مطابق اگر شراب کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر کو دیکھا جائے تو ہم جانتے ہیں کہ قرآن مجید میں صدیوں پہلے سے اس کا استعمال ممنوع قرار دیا گیا ہے،

آپ اس کی ممانعت کے بارے میں مختلف قرآنی آیات کو دیکھ سکتے ہیں، اس کے علاوہ دیگر مذاہب اور معاشروں میں اس کے استعمال کو جائز نہیں سمجھا جاتا۔ اچھا آپ کو شراب کے بارے میں یہ ویڈیو کیسی لگی؟ اور اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے اگر آپ کو یہ ویڈیو پسند آئی ہے تو لائک اور شیئر کریں اور ایسی مزید ویڈیوز دیکھنے کے لیے اس چینل کو سبسکرائب کریں۔ شکریہ.

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *